میرے کمرے کے دریچے کے مقابل بادل میرے کمرے کے دریچے کے مقابل بادل تیرتے تیرتے رُکتے ھیں، سِرک جاتے ھیں جیسے اطفال چمن زار …
نہ غزل کے لئے آہنگ نیا مانگا ہے نہ ترنم کی نئی طرزِ ادا مانگی ہے رات جی کھول کے پھر میں نے دعا مانگی ہے اور اک چیز بڑی بیش…
محبت محبت چار حرفوں کا صحیفہ ہے محبت 'میم' سے ہے مرگ "ح" سے حادثہ بھی ہے یہ 'ب' سے بےکلی ہے اور …
ﺯﻣﺎﻧﮧ ﺍﭘﻨﯽ ﮨﯽ ﻣﻮﺕ ﺁﭖ ﻣﺮ ﺟﺎﺋﮯ ﺗﻮ ﺍﭼﮭﺎ ﮨﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﮨﮯ ﮐﮧ " ﻣﯿﮟ " ﺯﻣﺎﻧﮯ ﺑﮭﺮ ﮐﯽ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺑﮍﮮ ﺷﺪﺕ ﺳﮯ ﭼﺒﮭﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﻣ…
آپ بہتان پر اُتر آئے۔ کوئی میدان میں اگر آئے حق تو یہ ہے اُٹھا کر سر آئے آپ کو منہ نہیں لگایا تو آپ بہتان پر اُتر آئے۔ ف…