URDU ADAB COLLECTIONS

میں نے اک شعر کہا ، اہل ِ زباں چونک پڑے

وہ سمجھتے تھے کہ میں صرف اذاں دیتا ہوں

میں نے اک شعر کہا ، اہل ِ زباں چونک پڑے


ہجر کا حکم سنا، کون و مکاں چونک پڑے, 
میں یہاں چونک پڑا ، آپ وہاں چونک پڑے.

میں تو جس نام سے واقف تھا وہی نام لیا, 
نام سنتے ہی فلاں ابن ِ فلاں چونک پڑے.

وہ کسی اور ملاقات میں گم تھے شاید, 
پہلے اقرار کیا بعد ازاں چونک پڑے.

جیسے آنکھوں سے کوئی عکس رواں ہونے لگے, 
جیسے تصویر سے لپٹی ہوئی ماں چونک پڑے.

وہ سمجھتے تھے کہ میں صرف اذاں دیتا ہوں, 
میں نے اک شعر کہا ، اہل ِ زباں چونک پڑے

Post a Comment

0 Comments