ایک سوچ عقل سے پھسل گئی
مجھے یاد تھی کہ بدل گئی
میری سوچ تھی کہ وہ خواب تھا، میری زندگی کا حساب تھا
میری جستجو کے برعکس تھی، میری مشکلوں کا وہ عکس تھی
مجھے یاد ہو تو وہ سوچ تھی
جو نہ یاد ہو تو گمان تھا
مجھے بیٹھے بیٹھے گماں ہوا
گماں نہیں تھا! خدا تھا وہ
میری سوش نہیں تھی، خدا تھا وہ
وہ خدا کہ جس نے مجھے زباں دی
مجھے دل دیا، مجھے جان دی
وہ زبان جسے نہ چلا سکوں
وہ دل جسے نہ مانا سکوں
وہ جان جسے نہ لگا سکوں
کبھی مل تو تجھ کو بتائیں ہم
تجھے اس طرح سے ستائیں ہم
تیرا عشق تجھ سے چھین کر
تجھے مئے پلا کر رولائیں ہم
تجھے درد دوں توں نہ سہہ سکے
تجھے دوں زباں توں نہ کہہ سکے
تجھے دوں مکاں توں نہ رہ سکے
تجھے مشقلوں میں گھیرا کے میں
کوئی ایسا رستہ نکال دوں میں
تیرے درد کی میں دوا کروں
کسی غرض کے میں سوا کروں
تجھے ہر نظر پر عبور دوں
تجھے زندگی کا شعور دوں
کبھی مل بھی جائیں گے غم نہ کر
ہم گر بھی جائیں گے غم نہ کر
تیرے ایک ہونے میں شک نہیں
میری نیتوں کو تو صاف کر
تیری شان میں بھی کمی نہیں
میرے اس کلام کو معاف کر
1 Comments
https://www.urdudesigner.com/forum/showthread.php/498-%DA%A9%D8%A8%DA%BE%DB%8C-%D9%85%D9%84-%D8%AA%D9%88-%D8%AA%D8%AC%DA%BE-%DA%A9%D9%88-%D8%A8%D8%AA%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%85?p=674#post674
ReplyDeleteThanks For Your Feedback
Regards,
Team ITZONEJATOI