URDU ADAB COLLECTIONS

دور تک پھیلی ہوئی چھوٹی بڑی قبریں کہ جن میں دفن ہیں وہ ساری باتیں

دور تک پھیلی ہوئی چھوٹی بڑی قبریں
کہ جن میں دفن ہیں وہ ساری باتیں




وہ دیکھو
دور تک پھیلی ہوئی چھوٹی بڑی قبریں
کہ جن میں دفن ہیں وہ ساری باتیں
جو میرے دل کے زنداں سے کبھی باہر نہیں آئیں
وہ سارے لفظ
جو تم تک پہنچ پانے کی حسرت میں
کہیں رستے میں ہی دم توڑ بیٹھے ہیں
یہیں پہ دفن ہیں
الفاظ کے وہ قافلے سارے
میری مجبوریاں قاتل
تیری بینائیاں غافل
اس دشتِ نارسائی میں کہیں شاید
خبر تم کو کبھی بھی ہو نہ پائے گی
کہ بے بس خاموشی میری
میرے ان کہے لفظوں کا مدفن ہے

Post a Comment

0 Comments