نہ خبر رہی نہ پتا رہا
ہوا علم دُنیا سے دل صفا
نہ لکھا رہا نہ پڑھارہا
مجھے حشر و نشر کا غم نہیں
مجھے خیر و شر کی خبر نہیں
یہاں وصل و ہجر کا کام کیا
نہ ملا رہا نہ جدا رہا
نہ تمیز حق کی رہی کہیں
نہ تمیز خلقی وجود کی
ہوا گزر مرگ و حیات سے
نہ ملا رہا نہ جدا رہا
کیا بیخودی نے نشہ عطا
وہ نشہ کے جسکا بیاں نہیں
ہوئ مست و بے خود اس طرح
نہ خیال صبح و مسا رہا
0 Comments
Thanks For Your Feedback
Regards,
Team ITZONEJATOI