یہ معجزہ بھی محبّت کبھی
دِکھائے مجھے،،
کہ سنگ تجھ پہ گِرے اور
زخم آئے مجھے..
میں اپنے پاؤں تلے روندتا ہُوں
سائے کو،،
بدن مِرا ہی سہی دوپہر نہ
بھائے مجھے..
میں گھر سے تیری تمنّا پہن
کے جب نکلوں،،
برہنہ شہر میں کوئی نظر نہ
آئے مجھے..
وہی تو سب سے زیادہ ہے
نُکتہ چِیں میرا،،
جو مُسکرا کے ہمیشہ گلے
لگائے مجھے..
زمانہ درد کے صحرا تک آج
لے آیا،،
گُزار کر تِری زُلفوں کے سائے
سائے مجھے..
وہ میرا دوست ہے سارے جہاں
کو ہے معلوم،،
دَغا کرے وہ کسی سے تو شرم
آئے مجھے..
وہ مہْرباں ہے، تو اِقرار
کیوں نہیں کرتا،،
وہ بدگُماں ہے تو سو بار
آزمائے مجھے..
میں اپنی ذات میں نِیلام
ہو رہا ہُوں قتِیل،،
غمِ حیات سے کہہ دو خرِید
لائےمجھے
0 Comments
Thanks For Your Feedback
Regards,
Team ITZONEJATOI