URDU ADAB COLLECTIONS

آج نئے طرز سے آزمایا گیا ہوں

آج نئے طرز سے آزمایا گیا ہوں
زہر پلا کر ۔۔۔ بچایا گیا ہوں

آج نئے طرز سے آزمایا گیا ہوں
زہر پلا کر ۔۔۔ بچایا گیا ہوں

جب کاٹ ہی دیے میرے پر تو 
کیوں کھلے آسمان میں لایا گیا ہوں ؟

غربت بھی جہاں میں جرم ہے میرا 
اس لیے تو مسخروں میں اڑایا گیا ہوں

میری بھوک کا نا شاہ کو نا شیخ کو فکر 
اس طرح بھی دنیا میں آزمایا گیا ہوں

فقط اتنا ہی کہا تھا شاہ کا بیٹا شاہ نہ بنے 
پیالہ زہر کا پکڑا کر دار پر لایا گیا ہوں

ایم جے تجسس

Post a Comment

0 Comments