URDU ADAB COLLECTIONS

ذرا دیر ٹھہرو قضا کے فرشتو لبوں پہ ہمارے پیام آخری ہے

ذرا دیر ٹھہرو قضا کے فرشتو

لبوں پہ ہمارے پیام آخری ہے

ہمارا یہ تم کو سلام آخری ہے
سنو آج تم سے کلام آخری ہے

اگر ہوسکے تو بھلا دینا ہم کو
یہ ایک چھوٹا سا کام آخری ہے

ابھی آرزؤں کے صحرا ہیں پیاسے
مگر آنسوؤں کا یہ جام آخری ہے

تیری بے وفائی کا شکوہ نہیں ہے
یہی تو وفاؤں کا انعام آخری ہے

مریضِ محبت کے اے چارا سازو
تمہارے شہر میں یہ شام آخری ہے

ذرا دیر ٹھہرو قضا کے فرشتو
لبوں پہ ہمارے پیام آخری ہے

Post a Comment

0 Comments