عشق کے درجات
حضرت خواجہ بندہ نواز (رح) فرماتے ہیں
عشق کی پانچ درجات بیان کئے گئے ہیں
پہلا: شریعت
یعنی جمال محبوب کی صفت سننا، تاکہ شوق پیدا ہو،
دوسرا: طریقت
یعنی محبوب کی طلب کرنا اور محبوب کی راہ میں چلنا،
تیسرا: حقیقت
یعنی ہمیشہ محبوب کے خیال میں رہنا،
چوتھا: معرفت
یعنی اپنی مراد کو محبوب کی مراد میں محو کردینا،
پانچواں: وحدت
عنی اپنے فانی وجود کو ظاہر میں بھی اور باطن میں بھی ختم کردینا
اور صرف محبوب ہی کو موجود مطلق جاننا.
جب یہ پانچ مراتب پورے ہوجائیں تو کام ختم ہوجاتے ہیں اور صرف
محبوب کا عشق باقی رہتا ہے. عاشق اور معشوق کی موج بحر عشق میں
غراق ہوجاتی ہے چنانچہ کسی بزرگ نے فرمایا ہے کہ وجود دو عشق کے
درمیان ہے اور آخر بھی عشق سے خالی نہیں ہوتا ہے اور نہ ہی
عشق کے بغیر قائم و باقی رہ سکتا ہے بس اول و آخر ظاہر و باطن جو
کچھ ہے عشق ہے.
1 Comments
بابا بلھے شاہ نے بھی عشق کے مراحل بتائیں ہیں ان کے نزدیک سات ہیں وہ باہر حال خواجہ صاحب نے بھی کمال کردی
ReplyDeleteThanks For Your Feedback
Regards,
Team ITZONEJATOI