وہ ہونٹ بے مثل وہ رخسار ،،کمال است،،
وہ ہونٹ بے مثل وہ رخسار ،،کمال است،،
وہ آنکھ وہ ابروئے طرحدار ،،کمال است،،
آواز میں وہ ساز کہ گفتار ،،کمال است،،
سانسیں وہ عطر بیز کہ مہکار ،،کمال است،،
وہ قامت_دراز کہ شہکار ،،کمال است،،
کاندھے پہ سجے گیسوئے خمدار،،کمال است،،
دیکھا ہے کئی بار بھی ہر بار ،،کمال است،،
دھیمی ہو بھلے تیز وہ رفتار ،،کمال است،،
پرکھا جو محبت میں تو کردار ،،کمال است،،
دل بھی ہے رقص میں کہ ملا یار،،کمال است،،
جس کا نہ کوئی در ہے نہ دیوار ،،کمال است،،
سوچے ہے وہ بھی آپ کا معیار ،،کمال است،،
وہ جن کی جبیں یار کی چوکھٹ پہ جھکی ہے
بستی میں وہی لوگ ہیں دوچار ،،کمال است،،
وہ شوخ جو پاپوش سے پیروں کو نکالے
اک شور سا اٹھے سر_بازار ،،کمال است،،
انگشت_شہادت کو انگوٹھے سے ملا کر
کہتا ہے غزل خوب ہے سرکار،،کمال است،،
میں شاخسار_گل پہ گرا تو ضرور تھا
پیوست_رگ_جاں ہیں مگر خار ،،کمال است،،
احسن اعجاز خان
0 Comments
Thanks For Your Feedback
Regards,
Team ITZONEJATOI