رہِ اُلفت میں تھے انجانے سے
وہ بھی ہم جیسے تھے دیوانے سے
اُس نگر سے کُوچ ہم نے کیا
خُوب ہی دل لگا ویرانے سے
خُود سے بڑھ کر انہیں چاہا لیکن
رہے ہم سے انہیں عذرانے سے
درد نے لی ہے کچھ ایسی کروٹ
ٹیس سی اٹھتی ہے دہرانے سے
رُک ذرا میں تجھے کچھ پل جی تو لوں
مرتی ہے زیست ترے جانے سے
ہر طرف پھیلی ہے نفرت کی آگ
بُوءِ بغض آتی ہے ہر شانے سے
دل فگاری بھی عجب ہی شَے ہے
ملتے ہیں درد ہی اس خانے سے
کتنے ہم باوفا تھے یعنی کہ میں
ڈرتی ہوں اب ترے پاس آنے سے
بھلا دو ماہرہ خستہ ہے وہ شے
ہتک ہوتی ہے ادھر جانے سے
ماھرہ_بیگم
0 Comments
Thanks For Your Feedback
Regards,
Team ITZONEJATOI