URDU ADAB COLLECTIONS

کچھ نہ کچھ ھونے کا یہ ڈر نہیں جانے والا

کچھ نہ کچھ ھونے کا یہ ڈر نہیں جانے والا





کچھ نہ کچھ ھونے کا یہ ڈر نہیں جانے والا
لیکن اِس خوف سے مَیں مَر نہیں جانے والا
آزمائے ھیں کئی ،دیکھنے جانے والے
کوئی بھی خواب سے بہتر نہیں جانے والا
ایسا کرتا ھُوں، چلو مَیں ھی چلا جاتا ھُوں
اور جب کوئی میسّر نہیں جانے والا
جاتے جاتے جو یہ ھم لوٹ کے آجاتے ھیں
یعنی کچھ وقت مقرّر نہیں جانے والا
اب اُٹھوں گا تو کوئی بوجھ تھمانا نہ مجھے
لے کے یہ ھجر مَیں دِل پر نہیں جانے والا
مَیں اگر زندہ رھا تو مَیں چلا جاوں گا
مَیں یہاں سے کبھی مَر کر نہیں جانے والا
کبھی ٹُوٹا تو مُجھے اہلِ نظر دیکھیں گے
میں اُفق سے کہیں چھُپ کر نہیں جانے والا
رفیع رضا

Post a Comment

0 Comments