کچھ نہ کچھ ھونے کا یہ ڈر نہیں جانے والا
کچھ نہ کچھ ھونے کا یہ ڈر نہیں جانے والا
لیکن اِس خوف سے مَیں مَر نہیں جانے والا
آزمائے ھیں کئی ،دیکھنے جانے والے
کوئی بھی خواب سے بہتر نہیں جانے والا
ایسا کرتا ھُوں، چلو مَیں ھی چلا جاتا ھُوں
اور جب کوئی میسّر نہیں جانے والا
جاتے جاتے جو یہ ھم لوٹ کے آجاتے ھیں
یعنی کچھ وقت مقرّر نہیں جانے والا
اب اُٹھوں گا تو کوئی بوجھ تھمانا نہ مجھے
لے کے یہ ھجر مَیں دِل پر نہیں جانے والا
مَیں اگر زندہ رھا تو مَیں چلا جاوں گا
مَیں یہاں سے کبھی مَر کر نہیں جانے والا
کبھی ٹُوٹا تو مُجھے اہلِ نظر دیکھیں گے
میں اُفق سے کہیں چھُپ کر نہیں جانے والا
رفیع رضا
0 Comments
Thanks For Your Feedback
Regards,
Team ITZONEJATOI