URDU ADAB COLLECTIONS

تم بتاو عشق میں تمہارا کیا بنا۔

تم بتاو عشق میں تمہارا کیا بنا۔ 


تم بتاو عشق میں تمہارا کیا بنا۔ 
ہم کو تو بس ہجر کی رسوائیاں ملیں۔

خود کو اک مسلسل اذیت میں ڈال کے۔ 
حسرتیں، ، بےزاریاں، تنہایاں ملیں۔

کل اس نے کہ دیا کہ آپ کون ہیں بھلا 
جس کو ہمارے دم سے سب اونچائیاں ملیں۔

مجبوریوں کے نام پہ دینے لگا فریب۔
ورثے میں اس شخص کو فنکاریاں
ملیں۔

ہمارے بعد اب وہ کسی کو کرے گا محترم
ہائے ہمارے عشق کو کیا وفاداریاں ملیں۔

خاک ہم نے پورے شہر بھر ہی کی چھان لی۔
ہر ایک شخص سے ویسی ہی مکاریاں ملیں

Post a Comment

0 Comments