آوارہ مزاج تھا وہ
آوارہ مزاج تھا وہ
نہیں وہ کچھ کچھ اچھا بھی تھا
اس کی کوئی کہانی نہیں تھی
اور وہ کہانی کی جان بھی تھا
نہیں وہ اتنا بھی گرا ہوا نہیں تھا
لیکن کبھی اس پہ خود کو
رشک بھی نہ تھا
وہ تو ایک کردار نبھا رہا تھا
اپنے ہونے کا احساس بھی نہیں تھا اس کو
نہیں یہ ٹھیک نہیں ہے
کہ وہ کسی کو اپنا کہے
حالانکہ وہ خود بھی اپنا نہیں ہے
اس کو اب بس مر جانا چاہیئے
ایسا ہے کہ اب گھر جانا چاہیئے
حالات اب یہ کہتے ہیں
اب مر جانا چاہیئے
0 Comments
Thanks For Your Feedback
Regards,
Team ITZONEJATOI