ختم اپنی چاہتوں کا سلسلہ کیسے ہوا
ختم اپنی چاہتوں کا سلسلہ کیسے ہوا
تو تو مجھ میں جذب تھا مجھ سے جدا کیسے ہوا
وہ جو تیرے اور میرے درمیاں اک بات تھی
آو سوچیں شہر اس سے آشنا کیسے ہوا
چبھ گیئں سینے میں ٹوٹی خواہشوں کی کرچیاں
کیا لکھوں دل ٹوٹنے کا حادثہ کیسے ہوا
جو رگ_جاں تھا کبھی ملتا ہے اب رخ پھیر کر
سوچتا ہوں اس قدر بےوفا وہ کیسے ہوا
0 Comments
Thanks For Your Feedback
Regards,
Team ITZONEJATOI