URDU ADAB COLLECTIONS

آنکھوں کے سمندر میں اتر جانے دو

آنکھوں کے سمندر میں اتر جانے دو


اپنی آنکھوں کے سمندر میں اُتر جانے دے 
تیرا مجرم ہوں مجھے ڈوب کے مرجانے دے

اے نئے دوست میں سمجھوں گا تجھے بھی اپنا 
پہلے ماضی کا کوئی زخم تو بھر جانے دے

آگ دنیا کی لگائی ہوئی بجھ جائے گی 
کوئی آنسو میرے دامن پہ بکھر جانے دے

زخم کتنے تیری چاہت سے ملے ہیں مجھ کو 
سوچتا ہوں کہ کہوں تجھ سےمگر جانے دے


Post a Comment

0 Comments