URDU ADAB COLLECTIONS

جو تم کہتے ہو سب کچھ ہو چکا ایسے نہیں ہوتا

ستم سکھلائے گا رسم وفا ایسے نہیں ہوتا 
صنم دکھلائیں گے راہ خدا ایسے نہیں ہوتا

گنو سب حسرتیں جو خوں ہوئی ہیں تن کے مقتل میں 
مرے قاتل حساب خوں بہا ایسے نہیں ہوتا

جہان دل میں کام آتی ہیں تدبیریں نہ تعزیریں 
یہاں پیمان تسلیم و رضا ایسے نہیں ہوتا

ستم سکھلائے گا رسم وفا ایسے نہیں ہوتا 
صنم دکھلائیں گے راہ خدا ایسے نہیں ہوتا

گنو سب حسرتیں جو خوں ہوئی ہیں تن کے مقتل میں 
مرے قاتل حساب خوں بہا ایسے نہیں ہوتا

جہان دل میں کام آتی ہیں تدبیریں نہ تعزیریں 
یہاں پیمان تسلیم و رضا ایسے نہیں ہوتا

ہر اک شب ہر گھڑی گزرے قیامت یوں تو ہوتا ہے 
مگر ہر صبح ہو روز جزا ایسے نہیں ہوتا

رواں ہے نبض دوراں گردشوں میں آسماں سارے 
جو تم کہتے ہو سب کچھ ہو چکا ایسے نہیں ہوتا

ہر اک شب ہر گھڑی گزرے قیامت یوں تو ہوتا ہے 
مگر ہر صبح ہو روز جزا ایسے نہیں ہوتا

رواں ہے نبض دوراں گردشوں میں آسماں سارے 
جو تم کہتے ہو سب کچھ ہو چکا ایسے نہیں ہوتا

Post a Comment

0 Comments