مستقل کون جگہ دیتا ہے
ہر کوئی دل سے اٹھا دیتا ہے
ڈھونڈ کر خود کو جسے سونپتا ہوں
پہلی فرصت میں گنوا دیتا ہے
غلطی اس کی جو بھروسہ کرتا
اس کا کیا ہے جو دغا دیتا ہے
خواب دیکھے ہے سماعت میری
اب ہمیں کون صدا دیتا ہے
سامنے کچھ ہے دکھاتا کچھ ہے
دل یہ اندھا ہی بنا دیتا ہے
حسن سے بحث نہیں ہو سکتی
بات، باتوں میں گھما دیتا ہے
ہار جاتا ہے دلیلوں سے جہاں
شعر میرے ہی سنا دیتا ہے
عمر بھر خواب جو تکیہ تھا مرا
اب ڈرا کر وہ جگا دیتا ہے
کچھ جنوں پیشہ ہے دیوانہ ترا
کچھ زمانہ بھی ہوا دیتا ہے
جانے کیا روگ لگا ہے ہم کو
بندہ بندہ ہی دعا دیتا ہے
چار دن کا ہی تعلق
سب کی اوقات بتا دیتا ہے
0 Comments
Thanks For Your Feedback
Regards,
Team ITZONEJATOI