URDU ADAB COLLECTIONS

مستقل کون جگا دیتا ہے

مستقل کون جگہ دیتا ہے
ہر کوئی دل سے اٹھا دیتا ہے

ڈھونڈ کر خود کو جسے سونپتا ہوں 
پہلی فرصت میں گنوا دیتا ہے

غلطی اس کی جو بھروسہ کرتا
اس کا کیا ہے جو دغا دیتا ہے

خواب دیکھے ہے سماعت میری
اب ہمیں کون صدا دیتا ہے

سامنے کچھ ہے دکھاتا کچھ ہے
دل یہ اندھا ہی بنا دیتا ہے

حسن سے بحث نہیں ہو سکتی
بات، باتوں میں گھما دیتا ہے

ہار جاتا ہے دلیلوں سے جہاں
شعر میرے ہی سنا دیتا ہے

عمر بھر خواب جو تکیہ تھا مرا
اب ڈرا کر وہ جگا دیتا ہے

کچھ جنوں پیشہ ہے دیوانہ ترا
کچھ زمانہ بھی ہوا دیتا ہے

جانے کیا روگ لگا ہے ہم کو
بندہ بندہ ہی دعا دیتا ہے

چار دن کا ہی تعلق 
سب کی اوقات بتا دیتا ہے

Post a Comment

0 Comments