ہم میسر ہیں سہارا کیجے
ہم میسر ہیں سہارا کیجے
جب بھرے دل تو کنارا کیجے
آپ پہ طے ہے بہار آنی ہے
دو گھڑی ہم پہ گزارا کیجے
ہم بھی آنسو ہیں چھلک جائیں گے
بس ذرا دیر گوارا کیجے
روئیے کھول کے دل اچھا ہے
کاہے یہ فرض ادھارا کٰیجے
آئینہ ہم کو سمجھ لیجے کبھی
اور پھر خود کو سنوارا کیجے
کچھ تعلق کا گماں ہوتا ہے
یونہی بے وجہ پکارا کیجے
خواب میں کر کے گزر پھر اپنا
کچھ تو امید ابھارا کیجے
جب کوئی صبح نئی مل جائے
ہم کو بھی ڈوبا ستارا کیجے
جائیے آپ اجازت ہے میری
اب کوئی اور بے چارا کیجے
یہ جو سامان میں دو آنسو ہیں
ان پہ بس نام ہمارا کیجے
دل جو پھر چاہے کوئی توڑنا دل
ہم پہ ہی کرم دوبارہ کیجے
جو فراموش ہوے ہو ابرک
آپ بھی عقل خدارا کیجے
ایک سے ایک حسیں ملتے ہیں
منتظر ہیں کہ اشارا کیجے
محسن
0 Comments
Thanks For Your Feedback
Regards,
Team ITZONEJATOI